سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

سینے کے داغ ان کو دکھائے نہ جا سکے

مجھ سے فسانے غم کے سنائے نہ جا سکے

ایسے نگر میں میرا مقدر ہوا مقیم

جس میں خوشی کے دیپ جلائے نہ جا سکے

ایوان صبر آج زمیں بوس ہو گیا

پلکوں میں اشک مجھ سے چھپائے نہ جا سکے

ہم نے تو خون دل سے کھلائے ہیں گلستاں

تم سے تو خار و خس بھی اگائے نہ جا سکے

گلشن جو تھا خلوص کا یکسر جھلس گیا

جب نفرتوں کے شعلے بجھائے نہ جا سکے

بار گراں اٹھاتا رہا ہوں مگر ولیؔ

احساں کسی کے مجھ سے اٹھائے نہ جا سکے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vali Madni. is written by Vali Madni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vali Madni. Free Dowlonad  by Vali Madni in PDF.