قضا جو دے تو الٰہی ذرا بدل کے مجھے

قضا جو دے تو الٰہی ذرا بدل کے مجھے

ملے یہ جام انہی انکھڑیوں میں ڈھل کے مجھے

میں اپنے دل کے سمندر سے تشنہ کام آیا

پکارتی رہیں موجیں اچھل اچھل کے مجھے

نگاہ جس کے لیے بے قرار رہتی تھی

سزا ملی ہے اسی روشنی سے جل کے مجھے

میں رہزنوں کو کہیں اور دیکھتا ہی رہا

کسی نے لوٹ لیا پاس سے نکل کے مجھے

کہاں نجوم کہاں راستے کی گرد حقیر

عجیب وہم ہوا تیرے ساتھ چل کے مجھے

اب ایک سایۂ بے خانماں بھی ساتھ میں ہے

یہ کیا ملا ہے ترے شہر سے نکل کے مجھے

وہی حقیقت عمر دراز بن کے رہے

کسی نے خواب دیئے تھے جو چند پل کے مجھے

کوئی بھی جب ہدف خنجر ادا نہ ملا

وہ دشت غم سے اٹھا لے گئے مچل کے مجھے

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varis Kirmani. is written by Varis Kirmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varis Kirmani. Free Dowlonad  by Varis Kirmani in PDF.