اجڑ کے گھر سے سر راہ آ کے بیٹھے ہیں

اجڑ کے گھر سے سر راہ آ کے بیٹھے ہیں

ہم اپنی ضد میں سبھی کچھ گنوا کے بیٹھے ہیں

کہاں تک اپنی ہی پرچھائیوں سے بھاگیں گے

یہ لوگ جو تری محفل میں آ کے بیٹھے ہیں

اب آہ و زاریٔ غم خوار کا فریب کھلا

یہ مہرباں بھی وہیں دل لگا کے بیٹھے ہیں

عذاب حشر کا کیا ذکر ہم سے اے واعظ

ہم اس بلا کو یہیں آزما کے بیٹھے ہیں

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varis Kirmani. is written by Varis Kirmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varis Kirmani. Free Dowlonad  by Varis Kirmani in PDF.