یہ قدم قدم کشاکش دل بیقرار کیا ہے

یہ قدم قدم کشاکش دل بیقرار کیا ہے

جو یقیں نہ ہو عمل پر تو نشاط کار کیا ہے

بخدا نسیم گلشن تری وحشتوں کے صدقے

یہ مزاج نامہ بر ہے تو مزاج یار کیا ہے

وہ کرم نہ ہو ستم ہو کوئی بات کم سے کم ہو

یہ ادائے بے نیازی مرے غم گسار کیا ہے

یہ ہم اہل غم کی منزل ہے دبے قدم گزر جا

کہ اجل یہاں کے فتنوں میں ترا شمار کیا ہے

ابھی آ کے نغمۂ دل کی بہار دیکھ جاؤ

میں نوائے خود شکن ہوں مرا اعتبار کیا ہے

(653) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varis Kirmani. is written by Varis Kirmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varis Kirmani. Free Dowlonad  by Varis Kirmani in PDF.