اس خرابی کی کوئی حد ہے کہ میرے گھر سے (ردیف .. ن)

اس خرابی کی کوئی حد ہے کہ میرے گھر سے

سنگ اٹھائے در و دیوار نکل آتے ہیں

کیا قیامت ہے کہ در قافلۂ رہرو شوق

کچھ قیامت کے بھی ہموار نکل آتے ہیں

اتنا حیران نہ ہو میری انا پر پیارے

عشق میں بھی کئی خوددار نکل آتے ہیں

اس قدر خستہ تنی ہے کہ گلے ملتے ہوئے

اس کی بانہوں سے بھی ہم پار نکل آتے ہیں

جز ترے خود بھی میں تسلیم نہیں ہوں خود کو

دل سے پوچھوں بھی تو انکار نکل آتے ہیں

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vipul Kumar. is written by Vipul Kumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vipul Kumar. Free Dowlonad  by Vipul Kumar in PDF.