یہ کشمکش منعم و نادار کہاں تک

یہ کشمکش منعم و نادار کہاں تک

سرمایہ و محنت کی یہ تکرار کہاں تک

ٹوٹے گی نہ ظلمات کی دیوار کہاں تک

اٹھے گی نہ وہ چشم سحر بار کہاں تک

اس شہر دل آزار میں اب دیکھنا یہ ہے

رہتی ہے یوں ہی یورش آزار کہاں تک

خوشنودی‌ٔ صیاد کی خاطر یوں ہی یارو

زندانوں کو کہتے رہیں گلزار کہاں تک

اک روز بالآخر مجھے تسلیم کریں گے

جھٹلائیں گے مجھ کو مرے اغیار کہاں تک

اس طرح تو سر معرکۂ دار نہ ہوگا

چھانو‌ گے وفاؔ کوچۂ دل دار کہاں تک

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wafa Siddiqui. is written by Wafa Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wafa Siddiqui. Free Dowlonad  by Wafa Siddiqui in PDF.