تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے

تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے

منتظر دل کی مناجات مکمل ہو جائے

عمر بھر ملتے رہے پھر بھی نہ ملنے پائے

اس طرح مل کہ ملاقات مکمل ہو جائے

دن میں بکھرا ہوں بہت رات سمیٹے گی مجھے

تو بھی آ جا تو مری ذات مکمل ہو جائے

نیند بن کر مری آنکھوں سے مرے خوں میں اتر

رت جگا ختم ہو اور رات مکمل ہو جائے

میں سراپا ہوں دعا تو مرا مقصود دعا

بات یوں کر کہ مری بات مکمل ہو جائے

ابر آنکھوں سے اٹھے ہیں ترا دامن مل جائے

حکم ہو تیرا تو برسات مکمل ہو جائے

ترے سینے سے مرے سینے میں آیات اتریں

سورۂ کشف و کرامات مکمل ہو جائے

تیرے لب مہر لگا دیں تو یہ قصہ ہو تمام

دفتر طول شکایات مکمل ہو جائے

تجھ کو پائے تو وحیدؔ اپنے خدا کو پا لے

کاوش معرفت ذات مکمل ہو جائے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Akhtar. is written by Waheed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Akhtar. Free Dowlonad  by Waheed Akhtar in PDF.