شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح

شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح

دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح

میں وہ دیوانہ‌ٔ حالات ہوں صحرا صحرا

جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح

جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے

پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح

وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے

ان کو طوفاں نظر آتا ہے لب جو کی طرح

گم رہ شوق کو ہم راہ دکھانے کے لیے

ظلمت شب میں چمکتے رہے جگنو کی طرح

فکر و فن کی نئے گلدستے سجا کر واحدؔ

آؤ بس جائیں ہر اک ذہن میں خوشبو کی طرح

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahid Premi. is written by Wahid Premi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahid Premi. Free Dowlonad  by Wahid Premi in PDF.