آہ شب نالۂ سحر لے کر

آہ شب نالۂ سحر لے کر

نکلے ہم توشۂ سفر لے کر

شغل ہے نالہ کچھ مراد نہیں

کیا کروں اے فلک اثر لے کر

تیری محفل کا یار کیا کہنا

ہم بھی نکلے ہیں چشم تر لے کر

آپ میں نے دیا دل اس بت کو

جھک گئی شاخ خود ثمر لے کر

تھا قفس کا خیال دامن گیر

اڑ سکے ہم نہ بال و پر لے کر

وحشتؔ اس بزم میں رہے تھے رات

صبح نکلے ہیں درد سر لے کر

(448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.