ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے

ہوئے ہیں گم جس کی جستجو میں اسی کی ہم جستجو کریں گے

رکھا ہے محروم جس نے ہم کو اسی کی ہم آرزو کریں گے

گئے وہ دن جب کہ اس چمن میں ہوائے نشو و نما تھی ہم کو

خزاں کو دیکھا نہیں ہے ہم نے کہ خواہش رنگ و بو کریں گے

حکایت آرزو ہے نازک زبان کیا خاک کہہ سکے گی

لب خموش و نگاہ حسرت سے دل کی ہم گفتگو کریں گے

جگہ جو آنکھوں میں میں نے دی تھی تو ان سے تھی چشم راز داری

یہ کیا خبر تھی کہ اشک میرے مجھی کو بے آبرو کریں گے

ابھی تو گم کردہ راہ خود ہیں مئے محبت کی بے خودی میں

اگر کبھی آپ میں ہم آئے تو اس کی بھی جستجو کریں گے

اس انجمن میں کہ چشم ساقی کفیل ہو عیش زندگی کی

وہ بادہ خواری میں خام ہوں گے جو فکر جام و سبو کریں گے

طہارت‌ ظاہری سے حاصل نہ ہو سکے گی صفائے باطن

بہا کے ہم خون توبہ وحشتؔ اسی سے اک دن وضو کریں گے

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.