نالوں سے اگر میں نے کبھی کام لیا ہے
نالوں سے اگر میں نے کبھی کام لیا ہے
خود ہی اثر نالہ سے دل تھام لیا ہے
آزادئ اندوہ فزا سے ہے رہائی
اب میں نے کچھ آرام تہ دام لیا ہے
اٹھتی تھیں امنگیں انہیں بڑھنے نہ دیا پھر
میں نے دل ناکام سے اک کام لیا ہے
جز مشغلۂ نالہ و فریاد نہ تھا کچھ
جو کام کہ دل سے سحر و شام لیا ہے
خود پوچھ لو تم اپنی نگاہوں سے وہ کیا تھا
جو تم نے دیا میں نے وہ پیغام لیا ہے
تھا تیرا اشارا کہ نہ تھا میں نے دیا دل
اور اپنے ہی سر جرم کا الزام لیا ہے
غم کیسے غلط کرتے جدائی میں تری ہم
ڈھونڈا ہے تجھے ہاتھ میں جب جام لیا ہے
آرام کے اب نام سے میں ڈرنے لگا ہوں
تکلیف اٹھائی ہے جب آرام لیا ہے
معلوم نہیں خوب ہے جو واقف فن ہیں
وحشتؔ نے محاکات سے کیا کام لیا ہے
(577) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends