پوشیدہ دیکھتی ہے کسی کی نظر مجھے

پوشیدہ دیکھتی ہے کسی کی نظر مجھے

دیکھ اے نگاہ شوق تو رسوا نہ کر مجھے

مقصد سے بے نیاز رہا ذوق جستجو

میں بے خبر ہوا جو ہوئی کچھ خبر مجھے

میں شب کی بزم عیش کا ماتم نشیں ہوں آپ

رو رو کے کیوں رلاتی ہے شمع سحر مجھے

حیرت نے میری آئینہ ان کو بنا دیا

کیا دیکھتے کہ رہ گئے وہ دیکھ کر مجھے

قربان جاؤں چھوڑ تکلف کی گفتگو

کہہ کر پکار وحشتؔ شوریدہ سر مجھے

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.