گرمیاں شوخیاں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں

گرمیاں شوخیاں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں

کیا ہی نادانیاں نادان سے ہم دیکھتے ہیں

غیر سے بوسہ زنی اور ہمیں دشنامیں

منہ لیے اپنا پشیمان سے ہم دیکھتے ہیں

فصل گل اب کی جنوں خیز نہیں صد افسوس

دور ہاتھ اپنا گریبان سے ہم دیکھتے ہیں

آج کس شوخ کی گلشن میں حنا بندی ہے

سرو رقصاں ہیں گلستان سے ہم دیکھتے ہیں

اخترؔ زار بھی ہو مصحف رخ پر شیدا

فال یہ نیک ہے قرآن سے ہم دیکھتے ہیں

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ali Shah Akhtar. is written by Wajid Ali Shah Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ali Shah Akhtar. Free Dowlonad  by Wajid Ali Shah Akhtar in PDF.