غنچۂ دل کھلے جو چاہو تم

غنچۂ دل کھلے جو چاہو تم

گلشن دہر میں صبا ہو تم

بے مروت ہو بے وفا ہو تم

اپنے مطلب کے آشنا ہو تم

کون ہو کیا ہو کیا تمہیں لکھیں

آدمی ہو پری ہو کیا ہو تم

پستۂ لب سے ہم کو قوت دو

دل بیمار کی دوا ہو تم

ہم کو حاصل کسی کی الفت سے

مطلب دل ہو مدعا ہو تم

یہی عاشق کا پاس کرتے ہیں

کیوں جی کیوں درپئے جفا ہو تم

اسی اخترؔ کے تم ہوے معشوق

ہنسو بولو اسی کو چاہو تم

(640) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ali Shah Akhtar. is written by Wajid Ali Shah Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ali Shah Akhtar. Free Dowlonad  by Wajid Ali Shah Akhtar in PDF.