ہوئے ہم جب سے پیدا اپنے دیوانے ہوئے ہوتے

ہوئے ہم جب سے پیدا اپنے دیوانے ہوئے ہوتے

خدا کو ہم پہنچتے خود سے بیگانے ہوئے ہوتے

مزا روشن دلی کا زندگانی ہے تجرد سے

ہم اپنے مثل شبنم آب اور دانے ہوئے ہوتے

موئے ہم انتظار نشہ سے خوشوں کے جا یا رب

ہویدا تاک سے پر بادہ پیمانے ہوئے ہوتے

ہوئیں گے خاک وسعت مشربی کی رہ گئی حسرت

ہم اول ہی سے مثل دشت ویرانے ہوئے ہوتے

رہے دنیا میں بے عیش اور شہود حق سے عقبیٰ میں

ہوئے زہاد کور اے کاش کے کانے ہوئے ہوتے

مئے عرفاں کا ظرف آدم ہی کو تھا گر ملک دیتے

تو سات ابلیس کے سرگرم یارانے ہوئے ہوتے

عبث تم منزوی مسجد میں ہو زہاد کیا حاصل

وہ صاحب اعتکاف کنج میخانے ہوئے ہوتے

ہوئے مستوں پہ گر تیغ زباں زن شیخ شیخی میں

جو اپنے نفس پرور ہوتے مردانے ہوئے ہوتے

اگر صدچاک ہو ہات اس کے لگتے عیش تھا عزلتؔ

دل عشاق سارے کاش کے شانے ہوئے ہوتے

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.