مرے نزع کو مت اس سے کہو ہوا سو ہوا

مرے نزع کو مت اس سے کہو ہوا سو ہوا

کہ دل دہندہ جیو یا مرو ہوا سو ہوا

جلا دیا جو پتنگ اب نہ رو ہوا سو ہوا

اے شمع صبح کو جو ہو سو ہو ہوا سو ہوا

دل اس کوں دے چکا دیوانگی نہ چھوڑوں گا

اے طفلو پتھروں سے مارو ہنسو ہوا سو ہوا

مجھے رلا کے خوں آنسو نہ پونچھ خوف یہ ہے

تو ہاتھ میرے لہو سے نہ دھو ہوا سو ہوا

بچھائیں پلکیں جو میں نے نہ آیا کہہ بھیجا

اب آگے راہ میں کانٹے نہ بو ہوا سو ہوا

کیا ہے قتل جو عزلتؔ کو اب نہ رو اے یار

کہ سر پہ حسن پرستوں کے جو ہوا سو ہوا

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.