یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے

یار اٹھ گئے دنیا سے اغیار کی باری ہے

گل سیر چمن کر گئے اب خار کی باری ہے

زاہد نے عبادت چھوڑ اس زلف سے الجھا ہے

تسبیح کی شیخی گئی زنار کی باری ہے

اس کاکل مشکیں کی بو ہوئی ہے پریشاں آ

سب شہر ختن لٹ گئے تاتار کی باری ہے

گلشن میں خراماں ہو اب برقعہ اٹھایا ہے

سب گر گیا سروستاں گل زار کی باری ہے

کر زخمی نگاہوں سے اب دل پہ اٹھایا ہاتھ

نیزوں کی گئی نوبت تروار کی باری ہے

دل پر ہیں جہاں کے سب باہم کی کدورت سے

آئینوں کی صافی گئی زنگار کی باری ہے

جھڑ گئے وہ تبسم سے گل غنچے کھڑے ہیں سرو

تمکیں نے چمن لوٹا رفتار کی باری ہے

ان زلفوں کے عقرب نے دل میرا ڈسا عزلتؔ

پیچھے پڑی ہے چوٹی اب مار کی باری ہے

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.