دل ازل سے مرکز آلام ہے

دل ازل سے مرکز آلام ہے

شیشۂ آغاز میں انجام ہے

چشم ساقی کا یہ سارا کام ہے

نشۂ مے مفت میں بدنام ہے

بادۂ احمر سے خالی جام ہے

دل تو ہے لیکن برائے نام ہے

وجہ تسکیں دل کی دھڑکن بن گئی

اب ہوا چلتی ہے کچھ آرام ہے

مرحبا اے کاسۂ چرخ کہن

گردشیں جب تک ہیں تیرا نام ہے

تیری قسمت ہی میں زاہد مئے نہیں

شکر تو مجبوریوں کا نام ہے

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.