دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم

دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم

کر بھی کیا سکتے ہیں تجھ کو یاد کر لیتے ہیں ہم

جب بزرگوں کی دعائیں ہو گئیں بیکار سب

قرض خواب آور سے دل کو شاد کر لیتے ہیں ہم

تلخی کام و دہن کی آبیاری کے لیے

دعوت شیراز ابر و باد کر لیتے ہیں ہم

دیکھ کر دھبے لہو کے دست آدم زاد پر

طاری اپنے ذہن پر الحاد کر لیتے ہیں ہم

کون سنتا ہے بھکاری کی صدائیں اس لیے

کچھ ظریفانہ لطیفے یاد کر لیتے ہیں ہم

جب پرانا لہجہ کھو دیتا ہے اپنی تازگی

اک نئی طرز نوا ایجاد کر لیتے ہیں ہم

دیکھ کر اہل قلم کو کشتۂ آسودگی

خود کو وامقؔ فرض اک نقاد کر لیتے ہیں ہم

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.