حادثوں کی زد پہ ہیں تو مسکرانا چھوڑ دیں

حادثوں کی زد پہ ہیں تو مسکرانا چھوڑ دیں

زلزلوں کے خوف سے کیا گھر بنانا چھوڑ دیں

تم نے میرے گھر نہ آنے کی قسم کھائی تو ہے

آنسوؤں سے بھی کہو آنکھوں میں آنا چھوڑ دیں

پیار کے دشمن کبھی تو پیار سے کہہ کے تو دیکھ

ایک تیرا در ہی کیا ہم تو زمانہ چھوڑ دیں

گھونسلے ویران ہیں اب وہ پرندے ہی کہاں

اک بسیرے کے لئے جو آب و دانہ چھوڑ دیں

(1486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.