مجھے بجھا دے مرا دور مختصر کر دے

مجھے بجھا دے مرا دور مختصر کر دے

مگر دیئے کی طرح مجھ کو معتبر کر دے

بکھرتے ٹوٹتے رشتوں کی عمر ہی کتنی

میں تیری شام ہوں آ جا مری سحر کر دے

جدائیوں کی یہ راتیں تو کاٹنی ہوں گی

کہانیوں کو کوئی کیسے مختصر کر دے

ترے خیال کے ہاتھوں کچھ ایسا بکھرا ہوں

کہ جیسا بچہ کتابیں ادھر ادھر کر دے

وسیمؔ کس نے کہا تھا کہ یوں غزل کہہ کر

یہ پھول جیسی زمیں آنسوؤں سے تر کر دے

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.