تمہیں غموں کا سمجھنا اگر نہ آئے گا

تمہیں غموں کا سمجھنا اگر نہ آئے گا

تو میری آنکھ میں آنسو نظر نہ آئے گا

یہ زندگی کا مسافر یہ بے وفا لمحہ

چلا گیا تو کبھی لوٹ کر نہ آئے گا

بنیں گے اونچے مکانوں میں بیٹھ کر نقشے

تو اپنے حصے میں مٹی کا گھر نہ آئے گا

منا رہے ہیں بہت دن سے جشن تشنہ لبی

ہمیں پتا تھا یہ بادل ادھر نہ آئے گا

لگے گی آگ تو سمت سفر نہ دیکھے گی

مکان شہر میں کوئی نظر نہ آئے گا

وسیمؔ اپنے اندھیروں کا خود علاج کرو

کوئی چراغ جلانے ادھر نہ آئے گا

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.