اداسیوں میں بھی رستے نکال لیتا ہے

اداسیوں میں بھی رستے نکال لیتا ہے

عجیب دل ہے گروں تو سنبھال لیتا ہے

یہ کیسا شخص ہے کتنی ہی اچھی بات کہو

کوئی برائی کا پہلو نکال لیتا ہے

ڈھلے تو ہوتی ہے کچھ اور احتیاط کی عمر

کہ بہتے بہتے یہ دریا اچھال لیتا ہے

بڑے بڑوں کی طرح داریاں نہیں چلتیں

عروج تیری خبر جب زوال لیتا ہے

جب اس کے جام میں اک بوند تک نہیں ہوتی

وہ میری پیاس کو پھر بھی سنبھال لیتا ہے

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.