خواب نہیں دیکھا ہے

میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے

رات کھلنے کا گلابوں سے مہک آنے کا

اوس کی بوندوں میں سورج کے سما جانے کا

چاند سی مٹی کے ذروں سے صدا آنے کا

شہر سے دور کسی گاؤں میں رہ جانے کا

کھیت کھلیانوں میں باغوں میں کہیں گانے کا

صبح گھر چھوڑنے کا دیر سے گھر آنے کا

بہتے جھرنوں کی کھنکتی ہوئی آوازوں کا

چہچہاتی ہوئی چڑیوں سے لدی شاخوں کا

نرگسی آنکھوں میں ہنستی ہوئی نادانی کا

مسکراتے ہوئے چہرے کی غزل خوانی کا

تیرا ہو جانے ترے پیار میں کھو جانے کا

تیرا کہلانے کا تیرا ہی نظر آنے کا

میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے

ہاتھ رکھ دے مری آنکھوں پہ کہ نیند آ جائے

(954) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.