کھلونا

دیر سے ایک ناسمجھ بچہ

اک کھلونے کے ٹوٹ جانے پر

اس طرح سے اداس بیٹھا ہے

جیسے میت قریب رکھی ہو

اور مرنے کے بعد ہر ہر بات

مرنے والے کی یاد آتی ہو

جانے کیا کیا ذرا توقف سے

سوچ لیتا ہے اور روتا ہے

لیکن اتنی خبر کہاں اس کو

زندگی کے عجیب ہاتھوں میں

یہ بھی مٹی کا اک کھلونا ہے

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.