اگر خوئے تحمل ہو تو کوئی غم نہیں ہوتا

اگر خوئے تحمل ہو تو کوئی غم نہیں ہوتا

گلے شکوے سے رنج زندگی کچھ کم نہیں ہوتا

بجھی جاتی ہیں شمعیں رہ گزار زندگانی کی

چراغ آرزو لیکن کبھی مدھم نہیں ہوتا

خدا کے سامنے جو سر یقیں کے ساتھ جھک جائے

کسی طاقت کے آگے پھر کبھی وہ خم نہیں ہوتا

عطا کی ہے خدا نے علم کی دولت اگر تجھ کو

سخاوت کر سخاوت یہ خزانہ کم نہیں ہوتا

سیاست جزو ایماں ہے چلو یوں ہی سہی لیکن

کوئی مرشد مزاج وقت کا محرم نہیں ہوتا

عروج پیکر خاکی سے ہے انسانیت لرزاں

فساد و سرکشی سے پاک یہ عالم نہیں ہوتا

سنو آزادئ انساں کا دھونسا پیٹنے والو

ہر اک انساں وجہ عظمت آدم نہیں ہوتا

بقدر ظرف و ہمت ہے رسائی فکر انساں کی

ہر اک عامی رموز ملک کا محرم نہیں ہوتا

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.