کراں تا کراں

جو مزہ چاہت میں ہے

حاصل میں اس کو ڈھونڈھنا بے کار ہے

ہو کہاں تم کس جہاں میں

کیوں مجھے معلوم ہو؟

دھند میں ہو خواب میں

یا آسماں کی قوس میں

یا موج کی گردش میں ہو

تم ہاتھ کی ریکھا کے اندر ہو کہیں

یا دور سناٹوں کے ٹکراؤ سے پیدا

ان سنی آواز کی ریزش میں ہو

چاہے کہیں بھی ہو

مری چاہت کے پھیلے بازوؤں کے

حلقۂ موہوم میں موجود ہو!

لمس میں حدت بہت ہے

اور ستاروں کی چبھن کا بھی مجھے احساس ہے

بند مٹھی میں دبے موتی

کی لذت سے بھی ہوں میں آشنا

پر بیاں کیسے کروں

وہ لطف جو چاہت کی پھیلی باس کی

مدہوش کن ٹھنڈک میں ہے

چاہت کے ہر دم

پھیلتے آفاق کی لرزش میں ہے!!

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.