جب حسن بے مثال پر اتنا غرور تھا

جب حسن بے مثال پر اتنا غرور تھا

آئینہ دیکھنا تمہیں پھر کیا ضرور تھا

چھپ چھپ کے غیر تک تمہیں جانا ضرور تھا

تھا پیچھے پیچھے میں بھی مگر دور دور تھا

ملک عدم کی راہ تھی مشکل سے طے ہوئی

منزل تک آتے آتے بدن چورچور تھا

دو گھونٹ بھی نہ پی سکے اور آنکھ کھل گئی

پھر بزم عیش تھی نہ وہ جام سرور تھا

واعظ کی آنکھیں کھل گئیں پیتے ہی ساقیا

یہ جام مے تھا یا کوئی دریائے نور تھا

کیوں بیٹھے ہاتھ ملتے ہو اب یاسؔ کیا ہوا

اس بے وفا شباب پر اتنا غرور تھا

(952) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Husn-e-be-misal Par Itna Ghurur Tha In Urdu By Famous Poet Yagana Changezi. Jab Husn-e-be-misal Par Itna Ghurur Tha is written by Yagana Changezi. Enjoy reading Jab Husn-e-be-misal Par Itna Ghurur Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yagana Changezi. Free Dowlonad Jab Husn-e-be-misal Par Itna Ghurur Tha by Yagana Changezi in PDF.