قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا

قیامت ہے شب وعدہ کا اتنا مختصر ہونا

فلک کا شام سے دست و گریبان سحر ہونا

شب تاریک نے پہلو دبایا روز روشن کا

زہے قسمت مرے بالیں پہ تیرا جلوہ گر ہونا

ہوائے تند سے کب تک لڑے گا شعلۂ سرکش

عبث ہے خود نمائی کی ہوس میں جلوہ گر ہونا

دیار بے خودی ہے اپنے حق میں گوشۂ راحت

غنیمت ہے گھڑی بھر خواب غفلت میں بسر ہونا

وہی ساقی وہی ساغر وہی شیشہ وہی بادہ

مگر لازم نہیں ہر ایک پر یکساں اثر ہونا

سنا کرتے تھے آج آنکھوں سے دیکھیں دیکھنے والے

نگاہ یاسؔ کا سنگیں دلوں پر کارگر ہونا

(1037) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qayamat Hai Shab-e-wada Ka Itna MuKHtasar Hona In Urdu By Famous Poet Yagana Changezi. Qayamat Hai Shab-e-wada Ka Itna MuKHtasar Hona is written by Yagana Changezi. Enjoy reading Qayamat Hai Shab-e-wada Ka Itna MuKHtasar Hona Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yagana Changezi. Free Dowlonad Qayamat Hai Shab-e-wada Ka Itna MuKHtasar Hona by Yagana Changezi in PDF.