سایہ اگر نصیب ہو دیوار یار کا

سایہ اگر نصیب ہو دیوار یار کا

کیا مرتبہ بلند ہو اپنے مزار کا

وہ دشت ہولناک وہ حب وطن کا جوش

پھر پھر کے دیکھنا وہ کسی بے دیار کا

لو دے رہی ہے شام سے آج آہ آتشیں

شعلہ بھڑک رہا ہے دل داغ دار کا

تصویر نزع دیکھنا چاہو تو دیکھ لو

رہ رہ کے جھلملانا چراغ مزار کا

پر تولنے لگے پھر اسیران بدنصیب

شاید قریب آ گیا موسم بہار کا

موئے سفید کانپتے ہاتھ اور جام مے

دکھلا رہے ہیں رنگ خزاں میں بہار کا

انگڑائیوں کے ساتھ کہیں دم نکل نہ جائے

آساں نہیں ہے رنج اٹھانا خمار کا

ساقی گرا نہ دیجیو یہ جام آخری

دل ٹوٹ جائے گا کسی امیدوار کا

مستوں کی روحیں بھٹکیں گی اچھا نہیں ہے اب

گھرگھر کے آنا قبروں پر ابر بہار کا

دیکھو تو اپنے وحشیوں کی جامہ زیبیاں

اللہ رے حسن پیرہن تار تار کا

جرم گزشتہ عفو کن و ماجرا مپرس

مارا ہوا ہوں اس دل بے اختیار کا

دنیا سے یاسؔ جانے کو جی چاہتا نہیں

اللہ رے حسن گلشن ناپائیدار کا

(1125) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saya Agar Nasib Ho Diwar-e-yar Ka In Urdu By Famous Poet Yagana Changezi. Saya Agar Nasib Ho Diwar-e-yar Ka is written by Yagana Changezi. Enjoy reading Saya Agar Nasib Ho Diwar-e-yar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yagana Changezi. Free Dowlonad Saya Agar Nasib Ho Diwar-e-yar Ka by Yagana Changezi in PDF.