مذاق کاوش پنہاں اب اتنا عام کیا ہوگا

مذاق کاوش پنہاں اب اتنا عام کیا ہوگا

زباں پر ہم صفیروں کی مرا پیغام کیا ہوگا

کہے دیتا ہے خود آغاز ہی انجام کیا ہوگا

تری آتش بیانی سے چراغ شام کیا ہوگا

نہ گھبرا باغباں بلبل کی رسمی نوحہ خوانی سے

بھلا ان چند تنکوں کا نشیمن نام کیا ہوگا

فدائے کسمپرسی ہوں نثار تلخ کامی ہوں

مرے عزم طلب کا مدعا آرام کیا ہوگا

فریب اندر فریب آتش در آتش اے معاذ اللہ

خدا ناکردہ فصل گل ترا انجام کیا ہوگا

ارادت کا بھرم کھل جائے گا بیعت نہ لے ساقی

گرفتار سلاسل ہوں طواف جام کیا ہوگا

یہ کیوں سمجھاؤں میں یعقوبؔ نوک نشتر غم کو

جو باقی رہ گیا ہے خون ہفت اندام کیا ہوگا

(1119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mazaq-e-kawish-e-pinhan Ab Itna Aam Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Yaqoob Usmani. Mazaq-e-kawish-e-pinhan Ab Itna Aam Kya Hoga is written by Yaqoob Usmani. Enjoy reading Mazaq-e-kawish-e-pinhan Ab Itna Aam Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yaqoob Usmani. Free Dowlonad Mazaq-e-kawish-e-pinhan Ab Itna Aam Kya Hoga by Yaqoob Usmani in PDF.