بارش رکی وباؤں کا بادل بھی چھٹ گیا

بارش رکی وباؤں کا بادل بھی چھٹ گیا

ایسی چلیں ہوائیں کہ موسم پلٹ گیا

پتھر پہ گر کے آئینہ ٹکڑوں میں بٹ گیا

کتنا مرے وجود کا پیکر سمٹ گیا

کٹتا نہیں ہے سرد و سیہ رات کا پہاڑ

سورج تھا سخت دھوپ تھی دن پھر بھی کٹ گیا

چھالیں شجر شجر سے اترنے کو آ گئیں

بوسیدہ پیرہن ہوا اتنا کہ پھٹ گیا

تلوار بے یقینی کے ہاتھوں میں آ گئی

اپنے مقابلے میں ہر اک شخص ڈٹ گیا

جب تک نہ چھو کے دیکھا تھا وسعت تھی آپ میں

دیکھا تو چھوئی موئی کا پودا سمٹ گیا

سایہ تھا بھاگتا تھا بہت میری دھوپ سے

وہ شخص کہ جو میرے گلے سے چمٹ گیا

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barish Ruki Wabaon Ka Baadal Bhi ChhaT Gaya In Urdu By Famous Poet Yaseen Afzal. Barish Ruki Wabaon Ka Baadal Bhi ChhaT Gaya is written by Yaseen Afzal. Enjoy reading Barish Ruki Wabaon Ka Baadal Bhi ChhaT Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yaseen Afzal. Free Dowlonad Barish Ruki Wabaon Ka Baadal Bhi ChhaT Gaya by Yaseen Afzal in PDF.