ریت کے اک شہر میں آباد ہیں در در کے لوگ

ریت کے اک شہر میں آباد ہیں در در کے لوگ

بے زمیں بے آسماں بے پاؤں کے بے سر کے لوگ

میرا گھائل جسم ہے میری رہائش کا پتہ

میں جہاں رہتا ہوں رہتے ہیں وہاں پتھر کے لوگ

ایک اک لمحہ ہے قطرہ زندگی کے خون کا

عافیت کا سانس بھی لیتے ہیں تو ڈر ڈر کے لوگ

اور دیواروں سے دیواریں نکلتی ہیں ابھی

ساتھ رہ کر بھی الگ رہتے ہیں سارے گھر کے لوگ

چاند مٹی کا دیا ہے یہ کسے معلوم تھا

آسماں در آسماں اڑتے رہے بے پر کے لوگ

جھانک کر دیکھا ہے ہم نے وقت کے حمام میں

اپنے ہی جیسے نظر آئے ہیں دنیا بھر کے لوگ

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ret Ke Ek Shahr Mein Aabaad Hain Dar Dar Ke Log In Urdu By Famous Poet Yaseen Afzal. Ret Ke Ek Shahr Mein Aabaad Hain Dar Dar Ke Log is written by Yaseen Afzal. Enjoy reading Ret Ke Ek Shahr Mein Aabaad Hain Dar Dar Ke Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yaseen Afzal. Free Dowlonad Ret Ke Ek Shahr Mein Aabaad Hain Dar Dar Ke Log by Yaseen Afzal in PDF.