اسی حریف کی غارت گری کا ڈر بھی تھا

اسی حریف کی غارت گری کا ڈر بھی تھا

یہ دل کا درد مگر زاد رہ گزر بھی تھا

یہ جسم و جان تری ہی عطا سہی لیکن

ترے جہان میں جینا مرا ہنر بھی تھا

اسی پہ شہر کی ساری ہوائیں برہم تھیں

کہ اک دیا مرے گھر کی منڈیر پر بھی تھا

مجھے کہیں کا نہ رکھا سفید پوشی نے

میں گرد گرد اٹھا تھا تو معتبر بھی تھا

اسی کھنڈر میں مرے خواب کی گلی بھی تھی

گلی میں پیڑ بھی تھا پیڑ پر ثمر بھی تھا

میں سرخ رو تھا خدائی کے روبرو یوسفؔ

کہ اس کی چاہ کا الزام میرے سر بھی تھا

(1007) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usi Harif Ki Ghaarat-gari Ka Dar Bhi Tha In Urdu By Famous Poet Yusuf Hasan. Usi Harif Ki Ghaarat-gari Ka Dar Bhi Tha is written by Yusuf Hasan. Enjoy reading Usi Harif Ki Ghaarat-gari Ka Dar Bhi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Hasan. Free Dowlonad Usi Harif Ki Ghaarat-gari Ka Dar Bhi Tha by Yusuf Hasan in PDF.