فانوس ہند کا شعلہ

زندہ باش اے انقلاب اے شعلۂ فانوس ہند

گرمیاں جس کی فروغ منتقل جاں ہو گئیں

بستیوں پر چھا رہی تھیں موت کی خاموشیاں

تو نے صور اپنا جو پھونکا محشرستاں ہو گئیں

جتنی بوندیں تھیں شہیدان وطن کے خون کی

قصر آزادی کی آرائش کا ساماں ہو گئیں

مرحبا اے نو گرفتاران بیداد فرنگ

جن کی زنجیریں خروش افزائے زنداں ہو گئیں

زندگی ان کی ہے دین ان کا ہے دنیا ان کی ہے

جن کی جانیں قوم کی عزت پہ قرباں ہو گئیں

(1075) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fanus-e-hind Ka Shoala In Urdu By Famous Poet Zafar Ali Khan. Fanus-e-hind Ka Shoala is written by Zafar Ali Khan. Enjoy reading Fanus-e-hind Ka Shoala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Ali Khan. Free Dowlonad Fanus-e-hind Ka Shoala by Zafar Ali Khan in PDF.