سخنورانِ عہد سے خطاب

اے نکتہ وران سخن آرا و سخن سنج

اے نغمہ گران چمنستان معافی

مانا کہ دل افروز ہے افسانۂ عذرا

مانا کہ دل آویز ہے سلمیٰ کی کہانی

مانا کہ اگر چھیڑ حسینوں سے چلی جائے

کٹ جائے گا اس مشغلے میں عہد جوانی

گرمائے گا یہ ہمہمہ افسردہ دلوں کو

بڑھ جائے گی دریائے طبیعت کی روانی

مانا کہ ہیں آپ اپنے زمانے کے نظیریؔ

مانا کہ ہر اک آپ میں ہے عرفی ثانی

مانا کی حدیث خط و رخسار کے آگے

بے کار ہے مشائیوں کی فلسفہ دانی

مانا کہ یہی زلف و خط و خال کی روداد

ہے مایۂ گل کاریٔ ایوان معافی

لیکن کبھی اس بات کو بھی آپ نے سوچا

یہ آپ کی تقویم ہے صدیوں کی پرانی

معشوق نئے بزم نئی رنگ نیا ہے

پیدا نئے خامے ہوئے ہیں اور نئے مانیؔ

مژگاں کی سناں کے عوض اب سنتی ہے محفل

کانٹوں کی کتھا برہنہ پائی کی زبانی

لذت وہ کہاں لعل لب یار میں ہے آج

جو دے رہی ہے پیٹ کے بھوکوں کی کہانی

بدلا ہے زمانہ تو بدلیے روش اپنی

جو قوم ہے بے دار یہ ہے اس کی نشانی

اے ہم نفسو یاد رہے خوب یہ تم کو

بستی نئی مشرق میں ہمیں کو ہے بسانی

(1567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SuKHanwaran-e-ahd Se KHitab In Urdu By Famous Poet Zafar Ali Khan. SuKHanwaran-e-ahd Se KHitab is written by Zafar Ali Khan. Enjoy reading SuKHanwaran-e-ahd Se KHitab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Ali Khan. Free Dowlonad SuKHanwaran-e-ahd Se KHitab by Zafar Ali Khan in PDF.