ابھرتے ڈوبتے تاروں کے بھید کھولے گا

ابھرتے ڈوبتے تاروں کے بھید کھولے گا

فصیل شب سے اتر کر کوئی تو بولے گا

یہ عہد وہ ہے جو قائل نہیں صحیفوں کا

یہ حرف حرف کو مصلوب کر کے تولے گا

اتر ہی جائے گا رگ رگ میں آج زہر سکوت

وہ پیار سے مرے لہجے میں شہد گھولے گا

مرا نصیب ہی ٹھہرا جو رابطوں کی شکست

طلسم جاں کا بھی یہ قفل کوئی کھولے گا

جو سونے دل میں کہیں بس گیا کوئی آسیب

جہاں بھی جاؤ گے سایہ سا ساتھ ہو لے گا

ہے آج وقت ظفرؔ دل کی بات کہہ ڈالیں

کبھی تو وہ بھی ذرا اپنا دل ٹٹولے گا

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ubharte Dubte Taron Ke Bhed Kholega In Urdu By Famous Poet Zafar Ghauri. Ubharte Dubte Taron Ke Bhed Kholega is written by Zafar Ghauri. Enjoy reading Ubharte Dubte Taron Ke Bhed Kholega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Ghauri. Free Dowlonad Ubharte Dubte Taron Ke Bhed Kholega by Zafar Ghauri in PDF.