شعلے سے چٹکتے ہیں ہر سانس میں خوشبو کے

شعلے سے چٹکتے ہیں ہر سانس میں خوشبو کے

آئی ہے صبا شاید وہ پھول سا تن چھو کے

احساس کے جنگل میں اک آگ بھڑکتی ہے

جھونکے کسی گلشن میں ہیں رقص کناں لو کے

اوروں نے بھی پوجا ہے اے دوست تجھے لیکن

یکساں تو نہیں ہوتے جذبات من و تو کے

یہ عہد تمنا بھی اک دور قیامت ہے

جب حسن پیے آنسو اور عشق لہو تھوکے

ہم خوشۂ گندم کو جنت سے یہاں لائے

پھر بھی ترے دیوانے دنیا میں رہے بھوکے

وہ درد کو چنتا تھا پلکوں سے ستاروں کو

نغموں میں بدلتا ہے احساس کے لب چھو کے

کچلا ہے بہت دل کو سنگین حقائق نے

پھر بھی نہ ظفرؔ بھولے قصے رخ و گیسو کے

(991) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shoale Se ChaTakte Hain Har Sans Mein KHushbu Ke In Urdu By Famous Poet Zafar Ghauri. Shoale Se ChaTakte Hain Har Sans Mein KHushbu Ke is written by Zafar Ghauri. Enjoy reading Shoale Se ChaTakte Hain Har Sans Mein KHushbu Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Ghauri. Free Dowlonad Shoale Se ChaTakte Hain Har Sans Mein KHushbu Ke by Zafar Ghauri in PDF.