جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی

جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی

تو کیوں قریب ہوا شمع لا کے رکھی تھی

فلک نے بھی نہ ٹھکانا کہیں دیا ہم کو

مکاں کی نیو زمیں سے ہٹا کے رکھی تھی

ذرا پھوار پڑی اور آبلے اگ آئے

عجیب پیاس بدن میں دبا کے رکھی تھی

اگرچہ خیمۂ شب کل بھی تھا اداس بہت

کم از کم آگ تو ہم نے جلا کے رکھی تھی

وہ ایسا کیا تھا کہ نا مطمئن بھی تھے اس سے

اسی سے آس بھی ہم نے لگا کے رکھی تھی

یہ آسمان ظفرؔ ہم پہ بے سبب ٹوٹا

اڑان کون سی ہم نے بچا کے رکھی تھی

(1067) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Itni Jaan Se Mohabbat BaDha Ke Rakkhi Thi In Urdu By Famous Poet Zafar Gorakhpuri. Jab Itni Jaan Se Mohabbat BaDha Ke Rakkhi Thi is written by Zafar Gorakhpuri. Enjoy reading Jab Itni Jaan Se Mohabbat BaDha Ke Rakkhi Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Gorakhpuri. Free Dowlonad Jab Itni Jaan Se Mohabbat BaDha Ke Rakkhi Thi by Zafar Gorakhpuri in PDF.