عکس زخموں کا جبیں پر نہیں آنے دیتا

عکس زخموں کا جبیں پر نہیں آنے دیتا

میں خراش اپنے یقیں پر نہیں آنے دیتا

اس لیے میں نے خطا کی تھی کہ دنیا دیکھوں

ورنہ وہ مجھ کو زمیں پر نہیں آنے دیتا

عمر بھر سینچتے رہنے کی سزا پائی ہے

پیڑ اب چھاؤں ہمیں پر نہیں آنے دیتا

جھوٹ بھی سچ کی طرح بولنا آتا ہے اسے

کوئی لکنت بھی کہیں پر نہیں آنے دیتا

اپنے اس عہد کا انصاف ہے طاقت کا غلام

آنچ بھی کرسی نشیں پر نہیں آنے دیتا

چاہتا ہوں کہ اسے پوجنا چھوڑوں لیکن

کفر جو خوں میں ہے دیں پر نہیں آنے دیتا

(1018) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aks ZaKHmon Ka Jabin Par Nahin Aane Deta In Urdu By Famous Poet Zafar Sahbai. Aks ZaKHmon Ka Jabin Par Nahin Aane Deta is written by Zafar Sahbai. Enjoy reading Aks ZaKHmon Ka Jabin Par Nahin Aane Deta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Sahbai. Free Dowlonad Aks ZaKHmon Ka Jabin Par Nahin Aane Deta by Zafar Sahbai in PDF.