بتوں سے بچ کے چلنے پر بھی آفت آ ہی جاتی ہے

بتوں سے بچ کے چلنے پر بھی آفت آ ہی جاتی ہے

یہ کافر وہ قیامت ہیں طبیعت آ ہی جاتی ہے

یہ سب کہنے کی باتیں ہیں ہم ان کو چھوڑ بیٹھیں ہیں

جب آنکھیں چار ہوتی ہیں مروت آ ہی جاتی ہے

وہ اپنی شوخیوں سے کوئی اب تک بعض آتے ہیں

ہمیشہ کچھ نہ کچھ دل میں شرارت آ ہی جاتی ہے

ہمیشہ عہد ہوتے ہیں نہیں ملنے کے اب ان سے

وہ جب آ کر لپٹتے ہیں محبت آ ہی جاتی ہے

کہیں آرام سے دو دن فلک رہنے نہیں دیتا

ہمیشہ اک نہ اک سر پر مصیبت آ ہی جاتی ہے

محبت دل میں دشمن کی بھی اپنا رنگ لاتی ہے

وہ کتنے بے مروت ہوں مروت آ ہی جاتی ہے

ظہیرؔ خستہ جاں شب سو رہا کچھ کھا کے سنتے ہیں

تعجب کیا ہے انساں کو حمیت آ ہی جاتی ہے

(1008) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Buton Se Bach Ke Chalne Par Bhi Aafat Aa Hi Jati Hai In Urdu By Famous Poet Zaheer Dehlvi. Buton Se Bach Ke Chalne Par Bhi Aafat Aa Hi Jati Hai is written by Zaheer Dehlvi. Enjoy reading Buton Se Bach Ke Chalne Par Bhi Aafat Aa Hi Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Dehlvi. Free Dowlonad Buton Se Bach Ke Chalne Par Bhi Aafat Aa Hi Jati Hai by Zaheer Dehlvi in PDF.