کسی منظر کے پس منظر میں جا کر

کسی منظر کے پس منظر میں جا کر

چلو دیکھیں کسی پتھر میں جا کر

گھنے جنگل نے مجھ پر راز کھولا

نکل جاتا ہے ہر ڈر ڈر میں جا کر

خود اپنی ذات ہو جاتی ہے معدوم

خود اپنی ذات کے جوہر میں جا کر

مرے دل کی تمنا بن گیا ہے

وہ چہرہ میری چشم تر میں جا کر

سمٹ جاتے ہیں میرے ساتھ مجھ میں

مرے پاؤں مری چادر میں جا کر

تحیر خیز تھی اس کی فصاحت

وہ جب بھی چپ ہوا منبر میں جا کر

یہ زندہ شہر ہے تو کیسے زاہدؔ

میں مر جاتا ہوں اپنے گھر میں جا کر

(1031) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Manzar Ke Pas-manzar Mein Ja Kar In Urdu By Famous Poet Zahid Shamsi. Kisi Manzar Ke Pas-manzar Mein Ja Kar is written by Zahid Shamsi. Enjoy reading Kisi Manzar Ke Pas-manzar Mein Ja Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Shamsi. Free Dowlonad Kisi Manzar Ke Pas-manzar Mein Ja Kar by Zahid Shamsi in PDF.