چھاؤں سے اس نے دامن بھر کے رکھا ہے

چھاؤں سے اس نے دامن بھر کے رکھا ہے

جس نے دھوپ کو اوپر سر کے رکھا ہے

پل پل خون بہاتا ہوں ان آنکھوں سے

میں نے خود کو مندہ مر کے رکھا ہے

ساری بات ہی پہلے قدم کی ہوتی ہے

پہلا قدم ہی تو نے ڈر کے رکھا ہے

اپنے ہی بس پیچھے بھاگتا رہتا ہوں

خود کو ہی بس آگے نظر کے رکھا ہے

خود ہی کھڑے ہوئے ہیں اپنے پیروں پر

ہاتھ اپنا ہی اوپر سر کے رکھا ہے

شاذؔ اس سے ہی خوش ہوتا ہے وقت استاد

یاد سبق سب جس نے کر کے رکھا ہے

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chhanw Se Usne Daman Bhar Ke Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Zakariya Shaz. Chhanw Se Usne Daman Bhar Ke Rakkha Hai is written by Zakariya Shaz. Enjoy reading Chhanw Se Usne Daman Bhar Ke Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zakariya Shaz. Free Dowlonad Chhanw Se Usne Daman Bhar Ke Rakkha Hai by Zakariya Shaz in PDF.