اے دل تری آہوں میں اتنا تو اثر آئے

اے دل تری آہوں میں اتنا تو اثر آئے

جب یاد کروں ان کی تصویر نظر آئے

ہر چند حسیں تھے تم ہر چند جواں تھے تم

پر عشق کے سائے میں کچھ اور نکھر آئے

میں کھیل سمجھتا تھا مجھ کو یہ خبر کیا تھی

کیا جانئے کب میرے دل میں وہ اتر آئے

اس حسن کے جلووں نے کچھ سحر کیا ایسا

نظروں میں نہ میری پھر کچھ شمس و قمر آئے

پھر کس سے ملیں نظریں پھر کس نے مجھے چھیڑا

پھر دور محبت کے سب نقش ابھر آئے

طوفان حوادث نے کب کب نہ ہمیں گھیرا

دریائے محبت میں کیا کیا نہ بھنور آئے

ہلکی سی سیاہی ہے تحریر محبت کی

آنسو کی جگہ بہہ کر پھر خون جگر آئے

منزل کی تمنا نے رکنے نہ دیا اس کو

رستے میں مسافر کے گو لاکھ شجر آئے

پرخار تھیں ویراں تھیں راہیں تو محبت کی

جانباز ترے لیکن بے خوف و خطر آئے

گو لاکھ کہا دل نے رک جاؤ ٹھہر جاؤ

ہم پھر بھی نہ جانے کیوں چپ چاپ گزر آئے

کیا اور نہ تھا کوئی جو ان کو سمجھ پاتا

بازار جہالت میں کیوں اہل ہنر آئے

اس دور ترقی میں بس وہ ہے ذکیؔ اچھا

جو سیدھے یا الٹے ہی ہر کام کو کر آئے

(1291) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Dil Teri Aahon Mein Itna To Asar Aae In Urdu By Famous Poet Zaki Kakorvi. Ai Dil Teri Aahon Mein Itna To Asar Aae is written by Zaki Kakorvi. Enjoy reading Ai Dil Teri Aahon Mein Itna To Asar Aae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaki Kakorvi. Free Dowlonad Ai Dil Teri Aahon Mein Itna To Asar Aae by Zaki Kakorvi in PDF.