موضوع سخن ہمت عالی ہی رہے گی

موضوع سخن ہمت عالی ہی رہے گی

جو طرز نکالوں گا مثالی ہی رہے گی

اب مجھ سے یہ دنیا مرا سر مانگ رہی ہے

کمبخت مرے آگے سوالی ہی رہے گی

وہ نشۂ غم ہو کہ خمار مے پندار

دل والوں کے چہرے پہ بحالی ہی رہے گی

اب تک تو کسی غیر کا احساں نہیں مجھ پر

قاتل بھی کوئی چاہنے والی ہی رہے گی

میں لاکھ اسے تازہ رکھوں دل کے لہو سے

لیکن تری تصویر خیالی ہی رہے گی

اس دل پہ ٹھہرنے کا نہیں زیبؔ کوئی نقش

یہ آنکھ کسی رنگ سے خالی ہی رہے گی

(994) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mauzu-e-suKHan Himmat-e-ali Hi Rahegi In Urdu By Famous Poet Zeb Ghauri. Mauzu-e-suKHan Himmat-e-ali Hi Rahegi is written by Zeb Ghauri. Enjoy reading Mauzu-e-suKHan Himmat-e-ali Hi Rahegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeb Ghauri. Free Dowlonad Mauzu-e-suKHan Himmat-e-ali Hi Rahegi by Zeb Ghauri in PDF.