یاد کرنے کے زمانے سے بہت آگے ہیں

یاد کرنے کے زمانے سے بہت آگے ہیں

آج ہم اپنے ٹھکانے سے بہت آگے ہیں

کوئی آ کے ہمیں ڈھونڈے گا تو کھو جائے گا

ہم نئے غم میں پرانے سے بہت آگے ہیں

جسم باقی ہے مگر جاں کو مٹانے والے

روح میں زخم نشانے سے بہت آگے ہیں

اس قدر خوش ہیں کہ ہم خواب فراموشی میں

جاگ جانے کے بہانے سے بہت آگے ہیں

جو ہمیں پا کے بھی کھونے سے بہت پیچھے تھا

ہم اسے کھو کے بھی پانے سے بہت آگے ہیں

(1006) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Karne Ke Zamane Se Bahut Aage Hain In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Yaad Karne Ke Zamane Se Bahut Aage Hain is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Yaad Karne Ke Zamane Se Bahut Aage Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Yaad Karne Ke Zamane Se Bahut Aage Hain by Zeeshan Sahil in PDF.