اژدہا

ناشتے کے بعد

آج ہم آپ کو

ایک اژدہے سے ملوائیں گے

جسے ہم نے

سمندر میں منہ ڈال کے

پانی پیتے ہوئے پکڑا ہے

ہم نے ابھی تک

اس کے پیٹ میں

کچھوے کے انڈے شتر مرغ کی ٹانگیں

اور ایک صحرا دریافت کیا ہے

وہ خیمہ

اور وہ ہرن کی کھال

ابھی ہمیں نہیں ملی ہے

جہاں سوتے ہوئے

ہمیں اژدہے نے

ناشتے سے پہلے نگلا تھا

(811) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Azhdaha In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Azhdaha is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Azhdaha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Azhdaha by Zeeshan Sahil in PDF.