وہ کتاب

مری زندگی کی لکھی ہوئی

مرے طاق دل پہ سجی ہوئی

وہ کتاب اب بھی ہے منتظر

جسے میں کبھی نہیں پڑھ سکی

وہ تمام باب سبھی ورق

ہیں ابھی تلک بھی جڑے ہوئے

مرا عہد دید بھی آج تک

انہیں وہ جدائی نہ دے سکا

جو ہر اک کتاب کی روح ہے

مجھے خوف ہے کہ کتاب میں

مرے روز و شب کی اذیتیں

وہ ندامتیں وہ ملامتیں

کسی حاشیے پہ رقم نہ ہوں

میں فریب خوردۂ برتری

میں اسیر حلقۂ بزدلی

وہ کتاب کیسے پڑھوں گی میں؟

(1883) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Kitab In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Wo Kitab is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Wo Kitab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Wo Kitab by Zehra Nigaah in PDF.