کتنے امکاں تھے جو خوابوں کے سہارے دیکھے

کتنے امکاں تھے جو خوابوں کے سہارے دیکھے

ماورا تھے جو نظر سے وہ نظارے دیکھے

پردے اٹھتے گئے آنکھوں سے تو رفتہ رفتہ

برگ گل برف میں پتھر میں شرارے دیکھے

دل پہ اس وقت کھلا حوصلۂ غم کا جمال

اپنے ہر رنگ میں جب روپ تمہارے دیکھے

آسرے جاتے رہے آس ابھی باقی ہے

پو بھی پھوٹے گی جہاں ڈوبتے تارے دیکھے

دل کو خوں کرنے کی حسرت ہو اسے بھی شاید

صاحب سادہ اگر رنگ ہمارے دیکھے

خوب و نا خوب میں کیا فرق کریں ہم کہ یہاں

جب ہوا پلٹی تو مڑتے ہوئے دھارے دیکھے

مجھے اس بزم میں کہنا تو بہت کچھ تھا ضیاؔ

بجھ گئے لفظ جب آنکھوں کے اشارے دیکھے

(1074) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitne Imkan The Jo KHwabon Ke Sahaare Dekhe In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Kitne Imkan The Jo KHwabon Ke Sahaare Dekhe is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Kitne Imkan The Jo KHwabon Ke Sahaare Dekhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Kitne Imkan The Jo KHwabon Ke Sahaare Dekhe by Zia Jalandhari in PDF.