دکھاوا

شکستہ دیوار و در پہ سبزہ بہار کے راگ الاپتا ہے

سیاہ درزوں میں گھاس کے زرد نیم جاں پھول ہنس رہے ہیں

میں اپنی ویراں خزاں زدہ زندگی سے بیگانہ ہو گیا ہوں

تھرک رہی ہے فسردہ ہونٹوں پہ اک سکوں بار مسکراہٹ

جو مجھ کو مجھ سے چھپا رہی ہے میں ہنس رہا ہوں میں کھو گیا ہوں

کسی کو ہموار سطح کی تہہ میں تند لہروں کا کیا پتا ہے

(1049) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dikhawa In Urdu By Famous Poet Zia Jalandhari. Dikhawa is written by Zia Jalandhari. Enjoy reading Dikhawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Jalandhari. Free Dowlonad Dikhawa by Zia Jalandhari in PDF.